1 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فَضَائِلِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَأُسَامَةَ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2425. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: " مَا كُنَّا نَدْعُو زَيْدَ بْنَ حَارِثَةَ إِلَّا زَيْدَ بْنَ مُحَمَّدٍ حَتَّى نَزَلَ فِي الْقُرْآنِ {ادْعُوهُمْ لِآبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللهِ} [الأحزاب: 5] " ...

Muslim : The Book of the Merits of the Companions (Chapter: The Virtues Of Zaid Bin Harithah And His Son Usamah (RA) )

مترجم: MuslimWriterName

2425. قتیبہ بن سعید نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں یعقوب بن عبدالرحمان القاری نے موسیٰ بن عقبہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے سالم بن عبداللہ (بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما) سے ،انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ وہ کہا کرتے تھے: ہم زید بن حارثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو زید بن محمد ﷺ کے سوا اور کسی نام سے نہیں پکارتے تھے، یہاں تک کہ قرآن میں یہ آیت نازل ہوئی: ’’ان (متنبیٰ) کو ان کے اپنے باپوں کی نسبت سے پکارو، اللہ کے نزدیک یہی زیادہ انصاف کی بات ہے۔‘‘  ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فَضَائِلِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَأُسَامَةَ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2425.01. قَالَ الشَّيْخُ أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى: أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ السَّرَّاجُ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ يُوسُفَ الدُّوَيْرِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، بِهَذَا الْحَدِيثِ.

Muslim : The Book of the Merits of the Companions (Chapter: The Virtues Of Zaid Bin Harithah And His Son Usamah (RA) )

مترجم: MuslimWriterName

2425.01. (اس کتاب کے ایک راوی) شیخ ابو احمد محمد بن عیسیٰ (نیشار پوری) نے کہا: ہمیں ابو عباس سراج اور محمد بن عبداللہ بن یوسف دویری نے بیان کیا، کہا: ہمیں بھی (امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ کے استاد) قتیبہ بن سعید نے یہ حدیث بیان کی (یعنی اس کتاب کے راوی نے یہ حدیث امام مسلم کے علاوہ قتیبہ سے ان کے دو اور شاگردوں کے حوالے سے بھی سنی۔) ...


4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الرَّجُلُ يَشُكُّ فِي وَلَدِهِ)

حکم: صحیح

2002. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي فَزَارَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ امْرَأَتِي وَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ لَكَ مِنْ إِبِلٍ؟» ، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَمَا أَلْوَانُهَا؟» قَالَ: حُمْرٌ، قَالَ: «هَلْ فِيهَا مِنْ أَوْرَقَ؟» قَالَ: إِنَّ فِيهَا لَوُرْقًا، قَالَ: «فَأَنَّى أَتَاهَا ذَلِكَ؟» قَالَ: عَسَى عِرْ...

Ibn-Majah : The Chapters on Marriage (Chapter: A Man Who Has Doubts Concerning His Child )

مترجم: MajahWriterName

2002. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: قبیلہ بنو فزارہ کے ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میری عورت نے سانولا لڑکا جنا ہے۔ (اور میں تو گورا ہوں) تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کیا تیرے پاس اونٹ ہیں؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ فرمایا: وہ کس رنگ کے ہیں؟ اس نے کہا: سرخ ہیں۔ فرمایا: کیا ان میں کوئی خاکی رنگ کا بھی ہے؟ اس نے کہا: (جی ہاں)، ان میں خاکی رنگ کے بھی ہیں۔ فرمایا: ان میں یہ رنگ کہاں سے آ گیا۔ اس نے کہا: شاید کسی رگ نے زور کیا ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: شاید اس (لڑکے) میں بھی کسی رگ نے زور کیا ہو۔ یہ الفاظ (راؤی حدیث) ابن صباح...


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الرَّجُلُ يَشُكُّ فِي وَلَدِهِ)

حکم: حسن صحیح

2003. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَاءَةُ بْنُ كُلَيْبٍ اللَّيْثِيُّ أَبُو غَسَّانَ، عَنْ جُوَيْرِيَةَ بْنِ أَسْمَاءَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ امْرَأَتِي وَلَدَتْ عَلَى فِرَاشِي غُلَامًا أَسْوَدَ، وَإِنَّا أَهْلُ بَيْتٍ لَمْ يَكُنْ فِينَا أَسْوَدُ قَطُّ، قَالَ: «هَلْ لَكَ مِنْ إِبِلٍ؟» قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَمَا أَلْوَانُهَا؟» قَالَ: حُمْرٌ، قَالَ: «هَلْ فِيهَا أَسْوَدُ؟» قَالَ: لَا، قَالَ: «فِيهَا أَوْرَقُ؟» قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَأَنَّى كَانَ ذَلِكَ؟» قَالَ: عَسَى أَنْ يَ...

Ibn-Majah : The Chapters on Marriage (Chapter: A Man Who Has Doubts Concerning His Child )

مترجم: MajahWriterName

2003. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک خانہ بدوش نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میری عورت کے ہاں، میرے نکاح میں رہتے ہوئے، سیاہ فام لڑکا پیدا ہوا ہے اور ہمارے خاندان میں کبھی کوئی سیاہ فام نہیں تھا۔ (ہمارے ننھیال و ددھیال سب سفید فام ہیں۔) تو نبی ﷺ نے فرمایا: کیا تیرے پاس اونٹ ہیں؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: وہ کس رنگ کے ہیں؟ کہا: سرخ ہیں۔ آپ نے فرمایا: کیا ان میں کوئی سیاہ بھی ہے؟ اس نے کہا: جی نہیں۔ فرمایا: کیا ان میں کوئی خاکی رنگ کا بھی ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: وہ کیسے ہو گیا؟ اس نے کہا: شاید کسی (دادا پردادا...