1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ عَرْضِ الإِنْسَانِ ابْنَتَهُ أَوْ أُخْتَهُ ع...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5123. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا قَدْ تَحَدَّثْنَا أَنَّكَ نَاكِحٌ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعَلَى أُمِّ سَلَمَةَ لَوْ لَمْ أَنْكِحْ أُمَّ سَلَمَةَ مَا حَلَّتْ لِي إِنَّ أَبَاهَا أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ...

Sahi-Bukhari : Wedlock, Marriage (Nikaah) (Chapter: The presentation of one's own daughter or sister (for marriage) to a religious man )

مترجم: BukhariWriterName

5123. سیدہ ام حبیبہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے کہا: ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ آپ  درہ بنت ابی سلمہ‬ ؓ س‬ے نکاح کرنے والے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا میں ام سلمہ کے ہوتے ہوئے اس سے نکاح کروں؟‘‘ اگر میں نے ام سلمہ سے نکاح نہ کیا ہوتا تو بھی وہ میرے لیے حلال نہ تھی کیونکہ اس کے والد (سیدنا ابو سلمہ ؓ ) میرے رضاعی بھائی تھے۔“ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّوَجَلَّ : {وَلاَ جُنَاحَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5124. وَقَالَ لِي طَلْقٌ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِيمَا عَرَّضْتُمْ بِهِ مِنْ خِطْبَةِ النِّسَاءِ يَقُولُ إِنِّي أُرِيدُ التَّزْوِيجَ وَلَوَدِدْتُ أَنَّهُ تَيَسَّرَ لِي امْرَأَةٌ صَالِحَةٌ وَقَالَ الْقَاسِمُ يَقُولُ إِنَّكِ عَلَيَّ كَرِيمَةٌ وَإِنِّي فِيكِ لَرَاغِبٌ وَإِنَّ اللَّهَ لَسَائِقٌ إِلَيْكِ خَيْرًا أَوْ نَحْوَ هَذَا وَقَالَ عَطَاءٌ يُعَرِّضُ وَلَا يَبُوحُ يَقُولُ إِنَّ لِي حَاجَةً وَأَبْشِرِي وَأَنْتِ بِحَمْدِ اللَّهِ نَافِقَةٌ وَتَقُولُ هِيَ قَدْ أَسْمَعُ مَا تَقُولُ وَلَا تَعِدُ شَيْئًا وَلَا يُوَاعِدُ وَلِيُّهَا بِغَيْرِ عِلْمِهَا وَإِنْ وَاعَدَتْ رَجُلًا فِي عِدَّتِهَ...

Sahi-Bukhari : Wedlock, Marriage (Nikaah) (Chapter: "And there is no sin on you if you make a hint of betrothal or conceal it in yourself..." )

مترجم: BukhariWriterName

5124. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج زیک آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: ایسی عورتوں کو اشارے کے ساتھ پیغام نکاح دو۔ یعنی میں شادی کا ارادہ رکھتا ہوں، میری آرزو ہے کہ مجھے نیک بیوی میسر ہو جائے۔ حضرت قاسم نے اس آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: (کہ وہ کہے) بلاشبہ تو میرے ہاں قابل احترام اور معزز ہے۔ بے شک میں تیرے متعلق نیک جذبات رکھتا ہوں یقیناً اللہ تیری طرف خیرو برکت بھیجنے والا ہے۔ یا اس طرح کے اور الفاظ کہےحضرت عطاء نے اس کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: (نکاح کے لیے صرف) اشارہ کرے واضح طور پر نہ کہے، مثلاً یوں کہے: مجھے نکاح کی ضرورت ہے تو بڑی خوش قسمت ہے۔