تشریح:
(1) امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی عادت کے مطابق یہ روایت لا کر ایک دوسرے طریق کی طرف اشارہ کیا ہے جس میں وضاحت ہے کہ حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی بہن سے نکاح کی پیش کش کی تھی۔ (صحیح البخاري، النکاح، حدیث: 5107) اس پیش کش کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لیے رد کر دیا کہ دو بہنوں کو بیک وقت نکاح میں جمع نہیں کیا جا سکتا۔
(2) بہرحال یہ ثابت ہوا کہ کسی نیک صالح مرد کو اپنی بہن، بیٹی وغیرہ سے نکاح کی پیش کش کی جا سکتی ہے اور اس میں کوئی عار یا بے عزتی والی بات نہیں ہے۔