تشریح:
سفر میں فرائض سے پہلے یا بعد سنن راتبہ بحیثیت سنن موکدہ رسول اللہﷺ سے اورخلفائے راشدین کے عمل سے ثابت نہیں ہیں۔ سوائے فجر کی سنتوں کے۔ علاوہ ازیں اگرکوئی عام نفل کی حیثیت سے پڑھنا چاہے تو ممنوع نہیں ہے۔ جیسے کہ اگے باب کی احادیث سے ثابت ہے۔ کہ نبی کریمﷺ دوران سفر میں اپنی سواری پر بھی نوافل پڑھا کرتے تھے۔ اس مسئلے کا تعلق انسان کے اپنے شوق سے ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجه مسلم بإسناده، وأبو عوانة من طريقه، والبخاري مختصراً) . إسناده: حدثنا القعنبي: ثنا عيسى بن حفص بن عاصم بن عمر بن الخطاب عن أبيه.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه كما يأتي. والحديث أخرجه أبو عوانة (2/336) ، والبيهقي (13/58) ، من طريق المصنف. ومسلم (2/144) ... بإسناده. والبخاري (2/40) ، والنسائي (1/213) ، وابن ماجه (1/331) ، وأبو عوانة أيضا، وأحمد (2/24) من طرق أخرى عن عيسى بن حفص... به؛ وهو عند البخاري مختصر.