قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ (بَابُ فِي صَلَاةِ اللَّيْلِ)

حکم : صحیح 

1347. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا بَهْزُ بْنُ حَكِيمٍ فَذَكَرَ هَذَا الْحَدِيثَ بِإِسْنَادِهِ، قَالَ: يُصَلِّي الْعِشَاءَ ثُمَّ يَأْوِي إِلَى فِرَاشِهِ لَمْ يَذْكُرِ الْأَرْبَعَ رَكَعَاتٍ... وَسَاقَ الْحَدِيثَ، وَقَالَ فِيهِ: فَيُصَلِّي ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ يُسَوِّي بَيْنَهُنَّ فِي الْقِرَاءَةِ وَالرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ، وَلَا يَجْلِسُ فِي شَيْءٍ مِنْهُنَّ إِلَّا فِي الثَّامِنَةِ,فَإِنَّهُ كَانَ يَجْلِسُ ثُمَّ يَقُومُ وَلَا يُسَلِّمُ فِيهِ فَيُصَلِّي رَكْعَةً يُوتِرُ بِهَا، ثُمَّ يُسَلِّمُ تَسْلِيمَةً يَرْفَعُ بِهَا صَوْتَهُ حَتَّى يُوقِظَنَا... ثُمَّ سَاقَ مَعْنَاهُ.

مترجم:

1347.

بہز بن حکیم نے اپنی سابقہ سند سے یہ حدیث بیان کی اور کہا کہ آپ ﷺ عشاء کی نماز پڑھ کر اپنے بستر پر آ جاتے۔ اس نے چار رکعت پڑھنے کا ذکر نہیں کیا، اور بیان کیا کہ آپ ﷺ آٹھ رکعات پڑھتے، ان کی قراءت، رکوع اور سجود میں برابری ہوتی اور درمیان میں کوئی تشہد نہ بیٹھتے سوائے آٹھویں کے۔ آپ ﷺ اس آٹھویں رکعت میں بیٹھتے مگر سلام نہ پھیرتے، بلکہ کھڑے ہو کر ایک رکعت وتر پڑھتے۔ پھر سلام کہتے، ایک سلام، اس میں آپ کی آواز بہت اونچی ہوتی حتی کہ ہمیں جگا دیتے۔ پھر مذکورہ روایت کے ہم معنی بیان کیا۔