تشریح:
1۔ کافر جب بھی توحید ورسالت کا اقرار کرلے مقبول ہے۔ اور اس کی جان ومال کا محفوظ ہونا واجب ہے۔
2۔ احکام شریعت کا اعتبارونفاذ ظاہر پر ہوتاہے۔ دلوں کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے۔
3۔ حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یہ عمل ایک اجتہادی خطا تھی۔ اس لئے ان پرکوئی دیت لازم نہ کی گئی۔
4۔ کلمہ گو کا قتل کبیرہ گناہ ہے۔
5۔ شہادت توحید اللہ کے ہاں باعث نجات ہے۔