تشریح:
1۔ میت کے قرض کی ادائیگی اور وصیت پر عمل سے پیشتر کفن دفن کا اہمتام لازمی ہے۔ اگر وار ث یا کوئی دوسرا شخص ا س کا اہتمام نہ کرے تو یہ خرچ خود اس کے مال سے لیا جائےگا۔ اگر مرنے والے کا کل مال اس کے کفن دفن پر خرچ ہوجائے۔ تو دیگر وارث وغیرہ محروم ہوں گے۔
2۔ ابتدائے اسلام میں صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کی معاشی حالت بہت تنگ تھی۔
4۔ حضرت مصعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ان کی اپنی ہی چادر میں کفن دیا گیا۔ مذید کا اہتمام نہیں کیا جا سکا تھا۔
4۔ حضرت مصعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا کل مال یہی تھا۔ اس لئے اسی میں سے ان کا کفن تیار کیا گیا۔