قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الِاغْتِسَالِ مِنَ الْحَيْضِ)

حکم : حسن صحيح 

314. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ أَخْبَرَنَا سَلَّامُ بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَتْ أَسْمَاءُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ تَغْتَسِلُ إِحْدَانَا إِذَا طَهُرَتْ مِنْ الْمَحِيضِ قَالَ تَأْخُذُ سِدْرَهَا وَمَاءَهَا فَتَوَضَّأُ ثُمَّ تَغْسِلُ رَأْسَهَا وَتَدْلُكُهُ حَتَّى يَبْلُغَ الْمَاءُ أُصُولَ شَعْرِهَا ثُمَّ تُفِيضُ عَلَى جَسَدِهَا ثُمَّ تَأْخُذُ فِرْصَتَهَا فَتَطَّهَّرُ بِهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَتَطَهَّرُ بِهَا قَالَتْ عَائِشَةُ فَعَرَفْتُ الَّذِي يَكْنِي عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ لَهَا تَتَبَّعِينَ بِهَا آثَارَ الدَّمِ

مترجم:

314.

ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ سیدہ اسماء ؓ رسول اللہ ﷺ کے ہاں آئیں اور کہنے لگیں: اے اللہ کے رسول! جب ہم میں سے کوئی حیض سے پاک ہو، تو کیسے غسل کرے؟ آپ ﷺ نے فرمایا ”بیری کے پتے ملا پانی لے اور وضو کرے، پھر اپنا سر دھوئے اور خوب ملے حتیٰ کہ پانی بالوں کی جڑوں تک پہنچ جائے، پھر باقی جسم پر پانی بہائے، پھر روئی کی پوٹلی لے اور اس سے طہارت حاصل کرے۔“ کہنے لگی: اے اللہ کے رسول! اس سے کیسے طہارت حاصل کروں؟ سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ میں سمجھ گئی کہ رسول اللہ ﷺ کیا کہنا چاہتے ہیں، تو میں نے اسے بتایا کہ اسے خون کے مقام پر رکھو۔