قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابٌ فِيمَنْ حَلَفَ يَمِينًا لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالًا لِأَحَدٍ)

حکم : صحیح 

3243. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ هُوَ فِيهَا فَاجِرٌ لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ فَقَالَ الْأَشْعَثُ فِيَّ وَاللَّهِ كَانَ ذَلِكَ كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنْ الْيَهُودِ أَرْضٌ فَجَحَدَنِي فَقَدَّمْتُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَكَ بَيِّنَةٌ قُلْتُ لَا قَالَ لِلْيَهُودِيِّ احْلِفْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذًا يَحْلِفُ وَيَذْهَبُ بِمَالِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا إِلَى آخِرِ الْآيَةِ

مترجم:

3243. سیدنا عبداللہ ( عبداللہ بن مسعود ) ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس نے قسم کھائی اور وہ اس میں جھوٹا ہو تاکہ اس کے ذریعے سے کسی مسلمان کا مال مار لے ، تو وہ اللہ سے ملے گا جب کہ وہ اس پر غضبناک ہو گا ۔ “ اشعث ؓ نے کہا : اللہ کی قسم ! یہ حدیث میرے ہی بارے میں ہے ۔ میری اور ایک یہودی کی زمین مشترک تھی ، وہ میرے حصے سے انکاری ہو گیا تو میں نے یہ معاملہ نبی کریم ﷺ کے حضور پیش کیا ۔ آپ ﷺ نے مجھ سے پوچھا ” کیا تمہارے گواہ ہیں ؟ “ میں نے کہا : نہیں ۔ تو آپ ﷺ نے یہودی سے فرمایا ” قسم اٹھاؤ ۔ “ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! وہ تو قسم اٹھا لے گا اور میرا مال مار لے گا ۔ تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی ۔ «إن الذين يشترون بعهد الله وأيمانهم ثمنا قليلا» ” جو لوگ اللہ کے عمد اور اپنی قسموں پر معمولی مال حاصل کرتے ہیں ان کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ، اللہ ان کی طرف نظر نہیں فرمائے گا اور نہ ان سے کلام کرے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہے ۔“