تشریح:
فائدہ: خار پشت کی حلت وحرمت کی بابت علماء میں اختلاف ہے۔ بعض نے اسے حلال اور بعض نے اسے حرام قرار دیا ہے۔ تاہم شیخ ابن باز اس کی بابت فرماتے ہیں۔ کہ یہ زیادہ صحیح قول یہی ہے کہ یہ حلال ہے۔ کیونکہ حیوانات کے بارے میں اصل حلت ہے۔ اور ان میں صرف وہی حرام ہیں، جنھیں شریعت نے حرام قرار دیا ہو۔ اور اس کی بابت شریعت میں ایسی کوئی دلیل وارد نہیں جس سے یہ معلوم ہوتا ہو کہ یہ جانور حرام ہیں۔ یہ خرگوش اور ہرن کی طرح نباتات کھاتا ہے اور کچلی سے شکار کرے والے درندوں میں سے بھی نہیں ہے۔ لہذا اس کے حرام ہونے کی کوئی وجہ نہیں۔ یہ مذکورہ حیوان سہیہ کی قسموں میں سے ایک قسم ہے۔ اسے دلدل کے نام سے بھی موسوم کیا جاتا ہے۔ جبکہ مذکورہ روایت علمائے محققین کے نزدیک سندا ضعیف ہے۔ (فتاویٰ اسلامیہ جلد، سوم)