قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابٌ فِي الْحُمْرَةِ)

حکم : حسن 

4066. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ الْغَازِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ هَبَطْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ثَنِيَّةٍ فَالْتَفَتَ إِلَيَّ وَعَلَيَّ رَيْطَةٌ مُضَرَّجَةٌ بِالْعُصْفُرِ فَقَالَ مَا هَذِهِ الرَّيْطَةُ عَلَيْكَ فَعَرَفْتُ مَا كَرِهَ فَأَتَيْتُ أَهْلِي وَهُمْ يَسْجُرُونَ تَنُّورًا لَهُمْ فَقَذَفْتُهَا فِيهِ ثُمَّ أَتَيْتُهُ مِنْ الْغَدِ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ مَا فَعَلَتْ الرَّيْطَةُ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ أَلَا كَسَوْتَهَا بَعْضَ أَهْلِكَ فَإِنَّهُ لَا بَأْسَ بِهِ لِلنِّسَاءِ

مترجم:

4066.

جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا (عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک گھاٹی سے نیچے اترے۔ آپ ﷺ میری طرف متوجہ ہوئے تو دیکھا کہ میں نے ایک اکہری چادر لی ہوئی تھی جو ہلکے عصفری رنگ سے رنگی ہوئی تھی۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”تم نے یہ کیسی چادر اپنے اوپر لی ہوئی ہے۔“ میں آپ ﷺ کی ناپسندیدگی کی وجہ سمجھ گیا۔ پھر میں اپنے گھر والوں کے پاس آیا اور وہ اپنا تنور دہکا رہے تھے تو میں نے اس چادر کو اس میں دے مارا۔ پھر میں اگلے دن آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ ﷺ نے دریافت فرمایا: ”عبداللہ! اس چادر کا کیا ہوا؟“ میں نے آپ ﷺ کو بتلایا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تو نے اسے اپنے گھر والوں میں سے کسی کو کیوں نہ دے دیا؟ عورتوں کو تو اس میں کوئی حرج نہیں۔“