1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ تَكَلَّمَ بِالفَارِسِيَّةِ وَالرَّطَانَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3071. حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، قَالَتْ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَبِي وَعَلَيَّ قَمِيصٌ أَصْفَرُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سَنَهْ سَنَهْ» - قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: وَهِيَ بِالحَبَشِيَّةِ حَسَنَةٌ -، قَالَتْ: فَذَهَبْتُ أَلْعَبُ بِخَاتَمِ النُّبُوَّةِ، فَزَبَرَنِي أَبِي، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعْهَا»، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَبْلِي وَأَخْلِفِي ثُمَّ، أَبْلِي وَأَخْلِف...

Sahi-Bukhari : Fighting for the Cause of Allah (Jihaad) (Chapter: Speaking with an unfamiliar accent )

مترجم: BukhariWriterName

3071. حضرت اُم خالد بنت خالد بن سعید  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں اپنے والد گرامی کے ہمراہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی۔ اس وقت میں نے زرد رنگ کی قمیص پہن رکھی تھی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سنہ، سنہ۔“ حبشی زبان میں اس کے معنیٰ ہیں۔ ”اچھا۔“  حضرت اُم خالد  ؓ کہتی ہیں، پھر میں مہر نبوت سے کھیلنے لگی تو میرے والد نے مجھے ڈانٹ پلائی۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس کو چھوڑدو۔“ پھر فرمایا: ’’کرتا پرانا کرو اور اور اسے پہن کر پھاڑو۔ پھر کرتا پرانا کرو اور پھاڑو۔ پھر پرانا کرو اور پھاڑو۔“ (آپ ن...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الخَمِيصَةِ السَّوْدَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5823. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ سَعِيدِ بْنِ فُلاَنٍ هُوَ عَمْرُو بْنُ سَعِيدِ بْنِ العَاصِ، عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدٍ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثِيَابٍ فِيهَا خَمِيصَةٌ سَوْدَاءُ صَغِيرَةٌ، فَقَالَ: «مَنْ تَرَوْنَ أَنْ نَكْسُوَ هَذِهِ» فَسَكَتَ القَوْمُ، قَالَ: «ائْتُونِي بِأُمِّ خَالِدٍ» فَأُتِيَ بِهَا تُحْمَلُ، فَأَخَذَ الخَمِيصَةَ بِيَدِهِ فَأَلْبَسَهَا، وَقَالَ: «أَبْلِي وَأَخْلِقِي» وَكَانَ فِيهَا عَلَمٌ أَخْضَرُ أَوْ أَصْفَرُ، فَقَالَ: «يَا أُمَّ خَالِدٍ، هَذَا سَنَاهْ» وَسَنَاهْ بِالحَبَشِيَّةِ حَسَنٌ...

Sahi-Bukhari : Dress (Chapter: The black Khamisa )

مترجم: BukhariWriterName

5823. سیدہ ام خالد بنت خالد‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ کےپاس کچھ کپڑے لائے گئے ان میں ایک چھوٹی سی دھاری دار اونی چادر بھی تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارا کیا خیال ہے کہ ہم یہ چادر کس کو پہنائیں؟“ صحابہ کرام خاموش رہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ام خالد ؓ کو میرے پاس لاؤ۔“ چنانچہ انہیں اٹھا کر لایا گیا تو رسول اللہ ﷺ نے وہ چادر اپنے ہاتھ میں لی اور انہیں پہنا کریہ دعا دی: ”اللہ کرے تم اسے خوب پہنو اور پرانا کرو۔“ اس چادر میں سبز یا زرد نقش ونگار تھے آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے ام خالد! یہ نقش ونگار سناہ“ ہیں۔ حبشی زبان میں لفظ ”...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ ثِيَابِ الخُضْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5825. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ: أَنَّ رِفَاعَةَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ، فَتَزَوَّجَهَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الزَّبِيرِ القُرَظِيُّ، قَالَتْ عَائِشَةُ: وَعَلَيْهَا خِمَارٌ أَخْضَرُ، فَشَكَتْ إِلَيْهَا وَأَرَتْهَا خُضْرَةً بِجِلْدِهَا، فَلَمَّا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَالنِّسَاءُ يَنْصُرُ بَعْضُهُنَّ بَعْضًا، قَالَتْ عَائِشَةُ: مَا رَأَيْتُ مِثْلَ مَا يَلْقَى المُؤْمِنَاتُ؟ لَجِلْدُهَا أَشَدُّ خُضْرَةً مِنْ ثَوْبِهَا. قَالَ: وَسَمِعَ أَنَّهَا قَدْ أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَاءَ وَمَعَهُ ا...

Sahi-Bukhari : Dress (Chapter: Green clothes )

مترجم: BukhariWriterName

5825. حضرت عکرمہ سے روایت ہے کہ حضرت رفاعہ ؓ نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تو اس سے عبدالرحمن بن زبیر قرظی ؓ نے نکاح کر لیا۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: وہ خاتون سبز اوڑھنی اوڑھے ہوئے تھی۔ اس نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے شکایت کی اور اپنے جسم پر مار کی وجہ سے سبز نشانات دکھائے۔ جب رسول اللہ ﷺ تشریف لائے۔ ۔ ۔ عادت کے طور پر عورتیں ایک دوسرے کی مدد کیا کرتی ہیں۔ ۔ تو سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: اہل ایمان خاتون کا میں نے اس سے برا حال نہیں دیکھا، اس کی جلد اس کے کپڑے سے بھی زیادہ سبز تھی۔ اس کے شوہر نے سنا کہ اس کی بیوی رسول اللہ ﷺ کے پاس گئی ہے چنانچہ وہ بھی اپنے ساتھ دو بیٹے لے کر ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَا يُدْعَى لِمَنْ لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5845. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ العَاصِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ خَالِدٍ بِنْتُ خَالِدٍ، قَالَتْ: أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثِيَابٍ فِيهَا خَمِيصَةٌ سَوْدَاءُ، قَالَ: «مَنْ تَرَوْنَ نَكْسُوهَا هَذِهِ الخَمِيصَةَ» فَأُسْكِتَ القَوْمُ، قَالَ: «ائْتُونِي بِأُمِّ خَالِدٍ» فَأُتِيَ بِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَلْبَسَنِيهَا بِيَدِهِ، وَقَالَ: «أَبْلِي وَأَخْلِقِي» مَرَّتَيْنِ، فَجَعَلَ يَنْظُرُ إِلَى عَلَمِ الخَمِيصَةِ وَيُشِيرُ بِيَدِهِ إِلَيَّ وَيَقُولُ: «يَا أُمَّ خَالِدٍ هَذَا سَنَا وَ...

Sahi-Bukhari : Dress (Chapter: To invoke for the one wearing a new garment )

مترجم: BukhariWriterName

5845. سیدہ ام خالد بنت خالد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ کپڑے لائے گئے جن میں ایک سیاہ شال بھی تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارے خیال کے مطابق یہ شال کسے دی جائے؟“ صحابہ کرام خاموش رہے تو آپ نے فرمایا: ”ام خالد کو میرے پاس لاؤ۔“ چنانچہ مجھے نبی ﷺ کی خدمت میں پیش کیا گیا پھر آپ نے مجھے وہ شال اپنے ہاتھ سے پہنائی اور دعا فرمائی : ”اسے پرانا اور بوسیدہ کرو۔“ یعنی دیر تک جیتی رہو۔ آپ نے دو مرتبہ دعا فرمائی۔ پھر آپ اس شال کے نقش ونگار دیکھنے لگے اور اپنے ہاتھ سے میری طرف اشارہ کرکے فرمایا: ”اے ام خالد! سناہ&ldq...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَنْ تَرَكَ صَبِيَّةَ غَيْرِهِ حَتَّى تَلْعَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5993. حَدَّثَنَا حِبَّانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، قَالَتْ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَبِي وَعَلَيَّ قَمِيصٌ أَصْفَرُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سَنَهْ سَنَهْ» قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: وَهِيَ بِالحَبَشِيَّةِ: حَسَنَةٌ، قَالَتْ: فَذَهَبْتُ أَلْعَبُ بِخَاتَمِ النُّبُوَّةِ فَزَبَرَنِي أَبِي، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعْهَا» ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَبْلِي وَأَخْلِقِي، ثُمَّ أَبْلِي وَأَخْلِقِي، ثُمَّ أَبْلِي...

Sahi-Bukhari : Good Manners and Form (Al-Adab) (Chapter: Whoever allowed a small girl to play with him )

مترجم: BukhariWriterName

5993. حضرت ام خالد بنت سعید ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں اپنے والد کے ہمراہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی جبکہ میں نے زرد رنگ کی قمیض پہن رکھی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے ”سنہ سنہ“ کے الفاظ کہے (راوئ حدیث) عبداللہ نے کہا کہ یہ حبشی زبان میں ”خوب“ کے معنی میں ہےام خالد بیان کرتی ہیں کہ میں مہر نبوت سے کھیلنے لگی تو میرے والد گرامی نے مجھے ڈانٹ پلائی لیکن رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اسے کھلینے دو۔“ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تو ایک زمانے تک زندہ رہے، اللہ تعالٰی تیری عمر لمبی کرے تمہاری زندگی دراز ہو۔“ عبداللہ بن مبارک نے ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ)

حکم: حسن صحیح

1827. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ قَالَ فَإِنَّ نَافِعًا مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ حَدَّثَنِي عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى النِّسَاءَ فِي إِحْرَامِهِنَّ عَنْ الْقُفَّازَيْنِ وَالنِّقَابِ وَمَا مَسَّ الْوَرْسُ وَالزَّعْفَرَانُ مِنْ الثِّيَابِ وَلْتَلْبَسْ بَعْدَ ذَلِكَ مَا أَحَبَّتْ مِنْ أَلْوَانِ الثِّيَابِ مُعَصْفَرًا أَوْ خَزًّا أَوْ حُلِيًّا أَوْ سَرَاوِيلَ أَوْ قَمِيصًا أَوْ خُفًّا قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ عَنْ نَافِعٍ عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَان...

Abu-Daud : The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wa'l-Hajj) (Chapter: What The Muhrim Should Wear )

مترجم: DaudWriterName

1827. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ آپ نے عورتوں کو احرام میں دستانے پہننے اور نقاب لگانے سے منع فرمایا ہے۔ اور ایسے لباس سے بھی جسے ورس (ایک رنگ دار بوٹی) اور زعفران لگی ہو۔ ان کے علاوہ جو لباس اور رنگ چاہے پہن لے (یعنی) عصفر (زرد) رنگ ہو یا ریشم، یا زیور یا شلوار یا قمیص یا موزہ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو عبدہ بن سلیمان اور محمد بن سلمہ، محمد بن اسحٰق سے اور وہ نافع سے روایت کرتے ہیں مگر صرف اس حصے تک (یعنی) «و مس الورس والزعفران من الثياب» بعد والا حصہ یہ دونوں روایت نہ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابٌ فِيمَا يُدْعَى لِمَنْ لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدً...)

حکم: صحيح

4024. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ الْجَرَّاحِ الْأَذَنِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِكِسْوَةٍ فِيهَا خَمِيصَةٌ صَغِيرَةٌ فَقَالَ مَنْ تَرَوْنَ أَحَقُّ بِهَذِهِ فَسَكَتَ الْقَوْمُ فَقَالَ ائْتُونِي بِأُمِّ خَالِدٍ فَأُتِيَ بِهَا فَأَلْبَسَهَا إِيَّاهَا ثُمَّ قَالَ أَبْلِي وَأَخْلِقِي مَرَّتَيْنِ وَجَعَلَ يَنْظُرُ إِلَى عَلَمٍ فِي الْخَمِيصَةِ أَحْمَرَ أَوْ أَصْفَرَ وَيَقُولُ سَنَاهْ سَنَاهْ يَا أُمَّ خَالِدٍ وَسَنَاهْ فِي كَلَامِ الْحَبَشَةِ الْحَسَنُ...

Abu-Daud : Clothing (Kitab Al-Libas) (Chapter: Regarding The Supplication To Be Said For One Who Puts On A New Garment )

مترجم: DaudWriterName

4024. سیدہ ام خالد بنت خالد بن سعید بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ کپڑے لائے گئے، ان میں ایک چھوٹی سی دھاری دار اونی چادر بھی تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارا کیا خیال ہے کہ اس کا زیادہ حقدار کون ہے؟“ تو صحابہ خاموش رہے۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”ام خالد کے میرے پاس لاؤ۔“ اسے لایا گیا تو یہ آپ ﷺ نے اسے اوڑھا دی۔ پھر فرمایا: «أبلي وأخلقي» ”اللہ کرے تم اسے خوب پہنو اور پرانا کرو۔“ آپ ﷺ نے یہ دو بار فرمایا۔ اور آپ ﷺ اس چادر کی سرخ یا زرد دھاریاں دیکھنے لگے اور فرماتے جاتے تھے:


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابٌ فِي الْحُمْرَةِ)

حکم: حسن

4066. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ الْغَازِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ هَبَطْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ثَنِيَّةٍ فَالْتَفَتَ إِلَيَّ وَعَلَيَّ رَيْطَةٌ مُضَرَّجَةٌ بِالْعُصْفُرِ فَقَالَ مَا هَذِهِ الرَّيْطَةُ عَلَيْكَ فَعَرَفْتُ مَا كَرِهَ فَأَتَيْتُ أَهْلِي وَهُمْ يَسْجُرُونَ تَنُّورًا لَهُمْ فَقَذَفْتُهَا فِيهِ ثُمَّ أَتَيْتُهُ مِنْ الْغَدِ فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ مَا فَعَلَتْ الرَّيْطَةُ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ أَلَا كَسَوْتَهَا بَعْضَ أَهْلِكَ فَإِنَّهُ لَا بَأْسَ بِهِ لِلنِّسَاءِ...

Abu-Daud : Clothing (Kitab Al-Libas) (Chapter: Regarding Red )

مترجم: DaudWriterName

4066. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا (عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک گھاٹی سے نیچے اترے۔ آپ ﷺ میری طرف متوجہ ہوئے تو دیکھا کہ میں نے ایک اکہری چادر لی ہوئی تھی جو ہلکے عصفری رنگ سے رنگی ہوئی تھی۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”تم نے یہ کیسی چادر اپنے اوپر لی ہوئی ہے۔“ میں آپ ﷺ کی ناپسندیدگی کی وجہ سمجھ گیا۔ پھر میں اپنے گھر والوں کے پاس آیا اور وہ اپنا تنور دہکا رہے تھے تو میں نے اس چادر کو اس میں دے مارا۔ پھر میں اگلے دن آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ ﷺ نے دریافت فرمایا: ”عبداللہ! اس چادر کا کیا ہوا؟&ldq...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابٌ فِي الْحُمْرَةِ)

حکم: ضعيف

4068. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ شُفْعَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عَلِيٍّ اللُّؤْلُؤِيُّ أُرَاهُ وَعَلَيَّ ثَوْبٌ مَصْبُوغٌ بِعُصْفُرٍ مُوَرَّدٌ فَقَالَ مَا هَذَا فَانْطَلَقْتُ فَأَحْرَقْتُهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا صَنَعْتَ بِثَوْبِكَ فَقُلْتُ أَحْرَقْتُهُ قَالَ أَفَلَا كَسَوْتَهُ بَعْضَ أَهْلِكَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ ثَوْرٌ عَنْ خَالِدٍ فَقَالَ مُوَرَّدٌ وَطَاوُسٌ قَالَ مُعَصْفَرٌ...

Abu-Daud : Clothing (Kitab Al-Libas) (Chapter: Regarding Red )

مترجم: DaudWriterName

4068. سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے دیکھا بالفاظ ابوعلی اللؤلؤی میرا خیال ہے کہ مجھ پر کسم کے رنگ کا گلابی کپڑا تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ کیا ہے؟“ تو میں چلا گیا اور اسے جلا ڈالا، تو نبی کریم ﷺ نے پوچھا: ”تم نے اپنے کپڑے کا کیا کیا؟“ میں نے کہا: میں نے اسے جلا ڈالا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”وہ تو نے اپنے گھر والوں میں سے کسی کیوں نہ پہنا دیا؟“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: اس روایت کو ثور نے خالد سے روایت کیا تو «مورد» کہا۔ (گلابی سے رنگ کی چادر تھی۔) اور طاؤس ن...