تشریح:
(1) حضرت ام خالد رضی اللہ عنہا حبشہ میں پیدا ہوئی تھیں اور حبشی زبان جانتی تھیں، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خوش ہو کر حبشی زبان میں ہی اس کپڑے کی تعریف فرمائی۔ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس چادر کے سرخ یا زرد نقش و نگار دیکھنے لگے اور فرماتے جاتے: سناہ سناہ، یعنی بہت خوبصورت ہے، بہت خوبصورت ہے۔ (سنن أبي داود، اللباس، حدیث: 4024)
(2) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں جب کوئی نیا کپڑا پہنتا تو اسے یوں دعا دی جاتی: ’’اللہ کرے تم اسے خوب پرانا کرو اور اللہ تعالیٰ اس کے بعد تمہیں اور بھی عنایت فرمائے۔‘‘ (سنن أبي داود، اللباس، حدیث: 4020)
(3) اس حدیث میں کالے رنگ کے کمبل کا ذکر ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ام خالد رضی اللہ عنہا کو پہنایا تھا، عنوان سے یہی مطابقت ہے۔