تشریح:
(1) یہ حدیث آیت کریمہ: (حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ) (البقرہ: 238) ’’نماز وں کےمحافت اور پابندی کرو او ردرمیانی (یا افضل) نماز کی، اور اللہ کے لیے باادب ہوکر کھڑے ہوؤ۔،، کی تفسیر کرتی ہے کہ اس میں صلوۃ وسطی سے مرا د عصر کی نماز ہے۔
(2) رسول اللہ ﷺ جیسی رحیم وشفیق شخصیت کی زبان سے اس قسم کی شدید بددعا کا جاری ہونا واضح کرتا ہے کہ کسی ایک نماز کا بروقت ادا نہ ہونا بھی دین میں بہت بڑا خسارہ ہے۔