قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفِتَنِ وَالْمَلَاحِمِ (بَابٌ فِي تَعْظِيمِ قَتْلِ الْمُؤْمِنِ)

حکم : صحيح 

4273.  حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَوْ، حَدَّثَنِي الْحَكَمُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ؟ فَقَالَ: لَمَّا نَزَلَتِ الَّتِي فِي الْفُرْقَانِ:{وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ}[الفرقان: 68], قَالَ مُشْرِكُو أَهْلِ مَكَّةَ: قَدْ قَتَلْنَا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ، وَدَعَوْنَا مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ، وَأَتَيْنَا الْفَوَاحِشَ! فَأَنْزَلَ اللَّهُ: {إِلَّا مَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَئِكَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ}[الفرقان: 70], فَهَذِهِ لِأُولَئِكَ، قَالَ: وَأَمَّا الَّتِي فِي النِّسَاءِ: {وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ...}[النساء: 93], الْآيَةَ، قَالَ الرَّجُلُ: إِذَا عَرَفَ شَرَائِعَ الْإِسْلَامِ ثُمَّ قَتَلَ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا, فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ لَا تَوْبَةَ لَهُ. فَذَكَرْتُ هَذَا لِمُجَاهِدٍ؟ فَقَالَ: إِلَّا مَنْ نَدِمَ.

مترجم:

4273.

سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس ؓ سے سوال کیا تو انہوں نے کہا: جب سورۃ الفرقان کی آیت {وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ} نازل ہوئی تو مکہ کے مشرکین نے کہا: (اب ہمارے ایمان لانے کا کیا فائدہ) ہم نے ناحق جانیں قتل کی ہیں، اللہ کے ساتھ دوسرے معبودوں کو پکارا ہے اور بدکاریوں کا ارتکاب بھی کیا ہے۔ تب اللہ نے یہ ارشاد نازل کیا: {إِلَّا مَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَئِكَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ} یہ آیتیں انہی مشرکین کے حق میں ہیں۔ (سیدنا ابن عباس ؓ نے) کہا: لیکن سورۃ نساء کی آیت {وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ...} ”ایسے (مسلمان) شخص کے لیے ہے جو اسلامی احکام جانتا ہے پھر کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرتا ہے تو اس کی سزا جہنم ہے اور اس کی توبہ بھی قبول نہی۔“ سعید نے کہا کہ میں نے (سیدنا ابن عباس ؓ کی) اس بات کا مجاہد سے ذکر کیا تو انہوں نے کہا: مگر جو شخص نادم ہو جائے۔ (تو اس کی توبہ قبول ہو گی۔ ان شاءاللہ)