قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ مَنْ قَتَلَ بَعْدَ أَخْذِ الدِّيَةِ)

حکم : ضعیف 

4510. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ كَانَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ أَنَّ يَهُودِيَّةً مِنْ أَهْلِ خَيْبَرَ سَمَّتْ شَاةً مَصْلِيَّةً ثُمَّ أَهْدَتْهَا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الذِّرَاعَ فَأَكَلَ مِنْهَا وَأَكَلَ رَهْطٌ مِنْ أَصْحَابِهِ مَعَهُ ثُمَّ قَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ارْفَعُوا أَيْدِيَكُمْ وَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْيَهُودِيَّةِ فَدَعَاهَا فَقَالَ لَهَا أَسَمَمْتِ هَذِهِ الشَّاةَ قَالَتْ الْيَهُودِيَّةُ مَنْ أَخْبَرَكَ قَالَ أَخْبَرَتْنِي هَذِهِ فِي يَدِي لِلذِّرَاعِ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ فَمَا أَرَدْتِ إِلَى ذَلِكَ قَالَتْ قُلْتُ إِنْ كَانَ نَبِيًّا فَلَنْ يَضُرَّهُ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ نَبِيًّا اسْتَرَحْنَا مِنْهُ فَعَفَا عَنْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يُعَاقِبْهَا وَتُوُفِّيَ بَعْضُ أَصْحَابِهِ الَّذِينَ أَكَلُوا مِنْ الشَّاةِ وَاحْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى كَاهِلِهِ مِنْ أَجْلِ الَّذِي أَكَلَ مِنْ الشَّاةِ حَجَمَهُ أَبُو هِنْدٍ بِالْقَرْنِ وَالشَّفْرَةِ وَهُوَ مَوْلًى لِبَنِي بَيَاضَةَ مِنْ الْأَنْصَارِ .

مترجم:

4510.

سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے تھے کہ اہل خیبر کی ایک یہودی عورت نے ایک بکری کو آگ پر بھون کر زہر آلود کیا اور پھر اسے رسول اللہ ﷺ کو ہدیہ دے دیا۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس کی دستی کا حصہ لیا اور کھانے لگے اور آپ ﷺ کے ساتھ آپ کے صحابہ کرام کی ایک جماعت بھی اس سے کھانے لگی۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اپنے ہاتھ کھینچ لو۔“ اور اس عورت کو بلوایا اور اسے پوچھا: ”کیا تو نے اس بکری کو زہر آلود کیا ہے؟“ وہ یہودن بولی: آپ کو کس نے بتایا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے اس دستی نے بتایا ہے جو میرے ہاتھ میں ہے۔ عورت نے کہا: ہاں۔ آپ ﷺ نے پوچھا: ”تیرا اس سے کیا ارادہ تھا؟“ کہنے لگی، میں نے کہا: اگر یہ نبی ہوا تو اسے یہ ہرگز نقصان نہیں دے گی اور اگر نبی نہ ہوا تو ہم اس سے راحت پا جائیں گے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس کو معاف کر دیا اور کوئی سزا نہ دی۔ اور آپ ﷺ کے وہ صحابہ جنہوں نے اس بکری میں سے کھایا تھا ان میں سے ایک (بشر بن براء بن معرور) وفات پا گئے اور (خود) رسول اللہ ﷺ نے اس کے کھانے کی وجہ سے اپنے کندھوں کے درمیان میں پچھنے لگوائے۔ یہ پچھنے آپ ﷺ کو ابوہند نے گائے کے سینگ اور چھری کے ساتھ لگائے۔ اور ابوہند انصار کے قبیلہ بنی بیاضہ کا غلام تھا۔