تشریح:
مسلمان صاحبِ ایمان کی عزت کا دفاع کرنا، اس کے سامنے ہو یا اس کی غیر موجودگی میں بہت بڑی وعزیمت اور فضیلت کا کام ہے، اس سے ایک صالح معاشرہ تشکیل پاتا ہے اور شریر طبیعت افراد کو پنپنے کا مو قع نہیں ملتا۔ یہ روایت بعض محقیقین کے نزدیک حسن درجے کی ہے۔ تفصیل کے لیئے دیکھئے: (التعلیق الرغیب: 302/3، 303 و مشکوة، التحقیق الثاني للألباني، حدیث: 4986)