تشریح:
(1) جوتے پہن کر یا اتار کر، نماز پڑھنا دونوں طرح جائز ہے۔ اگر جوتے پہنے ہوں توان کا پا ک ہونا شرط ہے۔ اور انہیں پاک کرنے کےلیے خشک مین پر رگڑ لینا ہی کافی ہے۔
(2) نمازی اکیلا ہوا اور اپنے جوتوں کواپنے پہلو میں رکھنا چاہتا ہوتو اپنی بائیں جانب رکھے، مگر جب صف میں ہوتو اپنے پاؤں کےدرمیان میں رکھے۔
(3) نجاست آلود جوتے یا کپڑے میں نماز جائز نہیں۔ اثنائے نماز میں اسے دور کرنا ممکن ہوتو اسے دور کردے، ورنہ نماز چھوڑ دے اور نجاست دورکرے۔
(4) لاعلمی میں جونماز نجس کپڑے یا جوتے میں پڑھی جاچکی ہوتو وہ صحیح ہے، اس کے دہرانے کی ضرورت نہیں۔
(5) جوتوں میں نماز تمام احادیث کی روشنی میں ایک درست عمل ہے۔ اس کا ثواب کی کمی بیشی سےکوئی تعلق نہیں۔
(6) نبی ﷺ کوغیب کی خبریں جبریل امین کےدریعے سے بتائی جاتے تھیں۔
(7) نبی ﷺ کی اتباع، افعال عبادت میں اسی طرح ضروری ہے جیسے کہ اقوال میں۔ اور صحابہ کرام کی خصوصیت اور خوبی یہی ہے کہ وہ آپ کےاقوال وافعال کی ابتاع میں کوئی پس وپیش نہ کرتے تھے اور ہرمسلمان کو ایسے ہی ہونا چاہیے۔