تشریح:
رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام میں اہل و علم و فضل کو اپنے قریب کھڑے ہونے کا حکم دیا تاکہ آپ کی نماز کا بغور مشاہدہ کرلیں اور ادب کا تقاضا بھی پورا ہو۔ چنانچہ امت میں بھی یہی مطلوب ہے تاکہ یہ لوگ اما م کو اس کی خطاوسہو پر متنبہ کرسکیں اور اگر ضرورت پیش آئے تووہ کسی کواپنا نائب بنا سکے....... اس سے بالضرورت یہ بھی معلوم ہوا کہ اہل علم وفضل کر بروقت حاضرہوکر امام کےقریب جگہ لینی چاہیے تاکہ عملا ان کا اہل علم وفضل ہونا ثابت ہوسکے۔ اگر یہ صف اول سے پیچھے رہتے ہیں تو ان کا ’’اہل علم وفضل،، ہونا محل نظر ہوگا جیسے کہ بالعموم مشاہدہ ہے۔