قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ مَا يُسْتَفْتَحُ بِهِ الصَّلَاةُ مِنَ الدُّعَاءِ)

حکم : حسن صحيح (الألباني)

766. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ أَخْبَرَنِي أَزْهَرُ بْنُ سَعِيدٍ الْحَرَازِيُّ عَنْ عَاصِمِ بْنِ حُمَيْدٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ بِأَيِّ شَيْءٍ كَانَ يَفْتَتِحُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِيَامَ اللَّيْلِ فَقَالَتْ لَقَدْ سَأَلْتَنِي عَنْ شَيْءٍ مَا سَأَلَنِي عَنْهُ أَحَدٌ قَبْلَكَ كَانَ إِذَا قَامَ كَبَّرَ عَشْرًا وَحَمِدَ اللَّهَ عَشْرًا وَسَبَّحَ عَشْرًا وَهَلَّلَ عَشْرًا وَاسْتَغْفَرَ عَشْرًا وَقَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَاهْدِنِي وَارْزُقْنِي وَعَافِنِي وَيَتَعَوَّذُ مِنْ ضِيقِ الْمَقَامِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ خَالِدُ بْنُ مَعْدَانَ عَنْ رَبِيعَةَ الْجُرَشِيِّ عَنْ عَائِشَةَ نَحْوَهُ

سنن ابو داؤد: کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل (باب: نماز شروع کرتے ہوئے کون سی دعا پڑھی جائے ؟)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

766.

جناب عاصم بن حمید کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے سوال کیا کہ رسول اللہ ﷺ اپنا قیام اللیل (تہجد) کس چیز سے شروع فرمایا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: تم نے مجھ سے وہ بات پوچھی ہے جو تم سے پہلے کسی نے نہیں پوچھی۔ آپ ﷺ جب (نماز کے لیے) کھڑے ہوتے تو کہتے «الله اكبر» دس بار «الحمد الله» دس بار، پھر «سبحان الله» دس بار «لا إله إلا الله» دس بار «استغفر الله» دس بار اور (یہ دعا) پڑھتے «اللهم اغفر لي واهدني وارزقني وعافني» ”اے اللہ! مجھے بخش دے، مجھے ہدایت دے، مجھے رزق عنایت فرما اور مجھے آرام و راحت سے بہرہ ور فرما۔“ اور آپ ﷺ قیامت کے روز (میدان حشر میں) کھڑے ہونے کی تنگی سے پناہ مانگتے تھے۔ امام ابوداؤد ؓ نے فرمایا: اس حدیث کو خالد بن معدان نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے بواسطہ ربیعہ جرشی، مذکورہ بالا حدیث کی مانند روایت کیا ہے۔