قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ صَلَاةِ مَنْ لَا يُقِيمُ صُلْبَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ)

حکم : صحیح 

857. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَحْيَى بْنِ خَلَّادٍ، عَنْ عَمِّهِ أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ الْمَسْجِدَ... فَذَكَرَ نَحْوَهُ، قَالَ فِيهِ: فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّهُ لَا تَتِمُّ صَلَاةٌ لِأَحَدٍ مِنَ النَّاسِ حَتَّى يَتَوَضَّأَ، فَيَضَعَ الْوُضُوءَ -يَعْنِي: مَوَاضِعَهُ- ثُمَّ يُكَبِّرُ، وَيَحْمَدُ اللَّهَ جَلَّ وَعَزَّ، وَيُثْنِي عَلَيْهِ، وَيَقْرَأُ بِمَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ، ثُمَّ يَقُولُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، ثُمَّ يَرْكَعُ، حَتَّى تَطْمَئِنَّ مَفَاصِلُهُ، ثُمَّ يَقُولُ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، حَتَّى يَسْتَوِيَ قَائِمًا، ثُمَّ يَقُولُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، ثُمَّ يَسْجُدُ حَتَّى تَطْمَئِنَّ مَفَاصِلُهُ، ثُمَّ يَقُولُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، وَيَرْفَعُ رَأْسَهُ حَتَّى يَسْتَوِيَ قَاعِدًا، ثُمَّ يَقُولُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، ثُمَّ يَسْجُدُ حَتَّى تَطْمَئِنَّ مَفَاصِلُهُ، ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ فَيُكَبِّرُ، فَإِذَا فَعَلَ ذَلِكَ فَقَدْ تَمَّتْ صَلَاتُهُ<.

مترجم:

857.

علی بن یحییٰ بن خلاد (یحییٰ کے) چچا (رفاعہ) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص مسجد میں داخل ہوا، اور مذکورہ بالاحدیث کے مثل ذکر کیا۔ اس میں ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”کسی شخص کی نماز اس وقت تک کامل نہیں ہو سکتی جب تک کہ وہ وضو نہ کر لے اور اعضائے وضو کو ٹھیک ٹھیک نہ دھو لے۔ پھر تکبیر کہے اور اللہ عزوجل کی حمد و ثنا کرے اور کچھ قرآن پڑھے جو اسے آسان لگے۔ پھر «الله اكبر» کہے اور رکوع کرے، حتیٰ کہ اس کے جوڑ اطمینان سے ٹک جائیں پھر کہے «سمع الله لمن حمده» اطمینان سے سیدھا کھڑا ہو جائے، پھر کہے «الله اكبر» اور سجدہ کرے، حتیٰ کہ اس کے جوڑ اطمینان سے ٹک جائیں۔ پھر «الله اكبر» کہے اور اپنا سر اٹھائے اور ٹھیک طرح سے بیٹھ جائے۔ پھر «الله اكبر» کہے اور سجدہ کرے، حتیٰ کہ اس کے جوڑ اطمینان سے ٹک جائیں۔ پھر اپنا سر اٹھائے اور تکبیر کہے۔ جب اس طرح کرے گا تو اس کی نماز کامل ہو گی۔“