قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ بَيَانِ وَقْتِ انْقِضَاءِ الصَّوْمِ وَخُرُوجِ النَّهَارِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1101. وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ، فَلَمَّا غَابَتِ الشَّمْسُ قَالَ: «يَا فُلَانُ، انْزِلْ فَاجْدَحْ لَنَا» قَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنَّ عَلَيْكَ نَهَارًا، قَالَ: «انْزِلْ فَاجْدَحْ لَنَا» قَالَ: فَنَزَلَ فَجَدَحَ، فَأَتَاهُ بِهِ، فَشَرِبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: بِيَدِهِ «إِذَا غَابَتِ الشَّمْسُ مِنْ هَا هُنَا، وَجَاءَ اللَّيْلُ مِنْ هَا هُنَا، فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ»

مترجم:

1101.

ہشیم نے ابو اسحاق شیبانی سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی، کہا ہم رمضان کے مہینے میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سفر میں تھے، جب سورج غروب ہوگیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: اے فلاں! (ابو داؤد کی روایت میں ہے: بلال! سواری سے) نیچے اتر کر ہمارے لیے (پانی میں) ستو ملاؤ‘‘ اس آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! (ابھی تو) آپ پر دن (کا اجالا) موجود ہے! آپﷺ نے فرمایا: ’’(سواری سے) نیچے اتر کر ہمارے لیے ستو بناؤ‘‘ کہا: اس نے اتر کر ستو ملائے، پھر وہ آپﷺ کی خدمت میں پیش کیے تو نبی ﷺ نے نوش فرما لیے، پھر آپﷺ نے ہاتھ سے (اشارہ کرتے ہوئے) فرمایا: ’’جب سورج ادھر (مغرب میں) غروب ہو جائے اور رات ادھر (مشرق) سے آ جائے تو حقیقتاً روزہ دار نے افطار کر لیا۔‘‘ (اس کا روزہ ختم ہوچکا۔)