قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ حُكْمِ وُلُوغِ الْكَلْبِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

280. وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، سَمِعَ مُطَرِّفَ بْنَ عَبْدِ اللهِ عَنِ ابْنِ الْمُغَفَّلِ، قَالَ: أَمَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ، ثُمَّ قَالَ: «مَا بَالُهُمْ وَبَالُ الْكِلَابِ؟» ثُمَّ رَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ وَكَلْبِ الْغَنَمِ، وَقَالَ: «إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ، وَعَفِّرُوهُ الثَّامِنَةَ فِي التُّرَابِ».

مترجم:

280.

عبید اللہ بن معاذ رحمۃ اللہ علیہ  نے ہمیں  اپنے والد سے حدیث بیان کی (کہا:)ہمیں میرے والد نے،  انہیں شعبہ نے  ا بو التیاح سے روایت کرتے ہوئے حدیث سنائی۔  اور انہوں نے مطرف بن عبد اللہ سے سنا،  ابن مغفل رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے،  انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے کتوں کو قتل کرنے  کا  حکم  دیا،   پھر فرمایا: ’’ان کا کتوں سے کیا واسطہ ہے ؟‘‘ پھر   (لوگوں سے ضروریات کی تفصیل سن کر) شکار اور بکریوں (کی حفاظت کرنے) والے کتے  (رکھنے) کی  اجازت دی اور فرمایا: ’’جب کتا برتن میں سے پی لے تو  اسے سات مرتبہ دھوؤ  اورآٹھویں بار (زیادہ روایات میں ہے ایک بار) مٹی سے صاف کرو۔‘‘