قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابُ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَعْبُدَ دَوْسٌ ذَا الْخَلَصَةِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

2907. حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ وَأَبُو مَعْنٍ زَيْدُ بْنُ يَزِيدَ الرَّقَاشِيُّ وَاللَّفْظُ لِأَبِي مَعْنٍ قَالَا حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ الْعَلَاءِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَذْهَبُ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ حَتَّى تُعْبَدَ اللَّاتُ وَالْعُزَّى فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ كُنْتُ لَأَظُنُّ حِينَ أَنْزَلَ اللَّهُ هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ أَنَّ ذَلِكَ تَامًّا قَالَ إِنَّهُ سَيَكُونُ مِنْ ذَلِكَ مَا شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ يَبْعَثُ اللَّهُ رِيحًا طَيِّبَةً فَتَوَفَّى كُلَّ مَنْ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةِ خَرْدَلٍ مِنْ إِيمَانٍ فَيَبْقَى مَنْ لَا خَيْرَ فِيهِ فَيَرْجِعُونَ إِلَى دِينِ آبَائِهِمْ

مترجم:

2907.

خالد بن حارث نے ہمیں حدیث بیان کی،  کہا: ہمیں حضرت عبدالحمید بن جعفر نے اسودبن علاء سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابو سلمہ سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’دن اور رات (کاسلسلہ) اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک لات اور عزی ٰ کی عبادت (دوبارہ) نہ ہونے لگے،‘‘ میں نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! جب اللہ تعالی نے آیت نازل کی: ’’‎وہ ذات جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے ہر دین پر غالب کر دے چاہے یہ مشرکین کو ناگوار گزرے۔‘‘ تو میں سمجھتی تھی کہ یہ کام مکمل ہوگیا اور عرب میں دوبارہ کبھی بت پرستی نہیں ہوگی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس میں جو اللہ نے چاہا وہ عنقریب ہوگا، پھر اللہ تعالی ایک پاکیزہ ہوا بھیجے گا جو ہر اس شخص کو موت کے حوالے کردے گی جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر ایمان ہو گا، باقی وہی رہ جائیں گے جن میں کوئی خیر موجود نہیں ہوگی وہ اپنے (مشرک) آباء و اجداد کے دین پر واپس چلے جائیں گے۔‘‘