قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى الْقَبْرِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

956. و حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ وَأَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ الْجَحْدَرِيُّ وَاللَّفْظُ لِأَبِي كَامِلٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ امْرَأَةً سَوْدَاءَ كَانَتْ تَقُمُّ الْمَسْجِدَ أَوْ شَابًّا فَفَقَدَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَ عَنْهَا أَوْ عَنْهُ فَقَالُوا مَاتَ قَالَ أَفَلَا كُنْتُمْ آذَنْتُمُونِي قَالَ فَكَأَنَّهُمْ صَغَّرُوا أَمْرَهَا أَوْ أَمْرَهُ فَقَالَ دُلُّونِي عَلَى قَبْرِهِ فَدَلُّوهُ فَصَلَّى عَلَيْهَا ثُمَّ قَالَ إِنَّ هَذِهِ الْقُبُورَ مَمْلُوءَةٌ ظُلْمَةً عَلَى أَهْلِهَا وَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُنَوِّرُهَا لَهُمْ بِصَلَاتِي عَلَيْهِمْ

مترجم:

956.

حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک سیاہ فام عورت مسجد میں جھاڑو دیا کرتی تھی۔ یا ایک نوجوان تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے نہ پایا تو آپ ﷺ نے اس عورت۔ یا اس مرد۔ کے بارے میں پوچھا تو لوگوں (صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین ) نے کہا: وہ فوت ہو گیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم لوگوں کو مجھے اطلاع نہیں دینی چاہیے تھی؟‘‘ کہا: گویا ان لوگوں نے اس عورت۔ یا اس مرد۔ کے معاملے کو معمولی خیال کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے اس کی قبر دکھاؤ۔‘‘ صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے آپ ﷺ کو اس کی قبر دیکھائی۔ تو آپ ﷺ نےاس کی نماز جنازہ پڑھی، پھر فرمایا: ’’اہل قبور کے لئے یہ قبریں تاریکی سے بھری ہوئی ہیں اورمیری ان پر نماز پڑھنے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ان کے لئے ان (قبروں) کو منور فرما دیتا ہے۔‘‘