تشریح:
(1) ایک حدیث میں ہے کہ غزوہ بدر کے موقع پر جب جنگی قیدیوں کو مدینہ منورہ لایا گیا تو رسول اللہ ﷺ کے چچا حضرت عباس بن عبدالمطلب کا بدن ننگا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے دیکھا تو رئیس المنافقین کی قمیص ان کے قد کے مطابق پوری تھی تو آپ نے اس کی قمیص حضرت عباس ؓ کو پہنا دی۔ جب وہ فوت ہوا تو آپ نے اس کا احسان چکانے کے لیے اپنی قمیص اسے پہنا دی۔ (صحیح البخاري، الجھادوالسیر، حدیث:3008) (2) امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے یہ مسئلہ ثابت کیا ہے کہ بوقت ضرورت میت کو قبر سے نکالا جا سکتا ہے، جبکہ بعض حضرات کا خیال ہے کہ اگر میت کو غسل یا جنازہ کے بغیر دفن کیا گیا ہو تو اسے غسل دینے اور جنازہ پڑھنے کے لیے نکالا جا سکتا ہے۔ امام بخاری ؒ نے ان حضرات کی تردید فرما دی ہے کہ ان اسباب کے علاوہ بھی اگر ضرورت ہو تو قبر سے میت کو نکالنے میں کوئی حرج نہیں۔ (فتح الباري:274/3)