تشریح:
(1) حضرت عمر ؓ کا موقف تھا کہ جس نے گیسو رکھے ہیں وہ حج کے موقع پر حلق کرے اور جمے ہوئے بالوں کی طرح انہیں مت رکھے، اس پر حضرت ابن عمر ؓ نے رسول اللہ ﷺ کے عمل کا حوالہ دیا کہ میں نے خود رسول اللہ ﷺ کو بال جمائے ہوئے دیکھا ہے جبکہ آپ احرام میں تھے۔ (صحیح البخاري، اللباس، حدیث:5914) (2) ایک حدیث میں ہے: جس نے احرام کے وقت اپنے بالوں کو جما لیا اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے بالوں کا حلق کرے۔ لیکن اس روایت میں عبداللہ بن رافع نامی راوی ضعیف ہے۔ امام دارقطنی نے اس پر جرح کی ہے۔ (عمدةالقاري:55/7) مقصد یہ ہے کہ حلق یا تقصیر کا تعلق بالوں کو جمانے سے نہیں ہے، ویسے حلق کرنا افضل اور تقصیر، یعنی بال چھوٹے کرانا جائز ہے۔ واللہ أعلم