تشریح:
(1) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حج و عمرہ کے لیے تلبیہ اونچی آواز سے کہا جا سکتا ہے۔ جمہور کے نزدیک ایسا کرنا مستحب ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جبرائیل ؑ نے مجھے بآواز بلند تلبیہ کہنے کا پیغام دیا کیونکہ یہ حج کا شعار ہے۔‘‘ (صحیح ابن خزیمة:174/4) اسی طرح ابن ابی شیبہ نے صحیح سند سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اس قدر بلند آواز سے تلبیہ کہتے تھے کہ ان کی آواز بیٹھ جاتی تھی۔ (المصنف لابن أبي شیبة:549/5) (2) امام ترمذی حضرت ابوبکر صدیق ؓ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے افضل حج کے متعلق دریافت کیا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’بلند آواز سے تلبیہ کہنا اور جانوروں کو ذبح کرنا۔‘‘ (جامع الترمذي، الحج، حدیث:827)