تشریح:
(1) رسول اللہ ﷺ کا خیال تھا کہ حضرت صفیہ ؓ نے طواف زیارت نہیں کیا اور وہ پاک ہونے تک ہمیں روکے رکھے گی کیونکہ طواف زیارت فرض ہے، اس کے بغیر حج نہیں ہوتا، اس کے بعد ہمیں مدینہ طیبہ روانہ ہونا ہے لیکن جب آپ کو بتایا گیا کہ انہوں نے دسویں تاریخ کو طواف زیارت کر لیا تھا تو آپ نے فرمایا کہ اب ٹھہرنے کی ضرورت نہیں بلکہ کوچ کرو اور طواف وداع ترک کرنے کی رخصت دی کیونکہ وہ حائضہ عورت سے ساقط ہے۔ (2) واضح رہے کہ ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن حضرت عائشہ ؓ سے بیان کرنے میں متفرد نہیں ہیں بلکہ حضرت عروہ، قاسم اور حضرت اسود نے بھی حضرت عائشہ ؓ سے اس روایت کو بیان کیا ہے۔ قاسم کی روایت کو امام مسلم نے اور عروہ و اسود کی روایات کو امام بخاری ؒ نے اپنی متصل اسانید سے بیان کیا ہے۔ (فتح الباري:717/3)