تشریح:
(1) یہ پانچوں جانور انتہائی خطرناک اور نقصان دہ ہیں۔ یہ اذیت رسانی اور فساد انگیزی میں دوسرے جانوروں سے الگ رستہ اختیار کیے ہوئے ہیں، اس لیے انہیں فاسق کہا گیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے انہیں حل و حرم میں مار دینے کا حکم دے کر مالی، جسمانی، اقتصادی اور غذائی مسائل کی طرف ہمیں متوجہ کیا ہے۔ (2) کوا اور چیل ڈاکا زنی میں مشہور ہیں۔ کوا اونٹ کی پشت پر چونچیں مارتا ہے۔ اگر اونٹ کمزور ہو تو اس کی آنکھ نکال دیتا ہے۔ اس کے علاوہ لوگوں کا کھانا چھین لیتا ہے۔ اسی طرح چیل بھی گوشت چھین لیتی ہے۔ بچھو ڈنگ مارنے میں مشہور ہے۔ اس کے ڈسنے سے بہت تکلیف ہوتی ہے۔ چوہا انسانی صحت کے لیے ضرر رساں، غذائی ذخیروں کا دشمن، چراغ سے بتی نکال کر سارے گھر کو جلا کر بھسم کر دیتا ہے اور باؤلا کتا بھی انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ وہ لوگوں کو زخمی کرتا ہے۔ تمام علماء کا اتفاق ہے کہ انہیں احرام کی حالت میں قتل کرنا جائز ہے اور حرم کے اندر بھی انہیں مارا جا سکتا ہے۔ (3) اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ واجب القتل مجرم اگر حرم میں پناہ گزیں ہو جائے تو اسے کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی حرج نہیں۔ (فتح الباري:54/4)