قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ الحِجَامَةِ لِلْمُحْرِمِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَكَوَى ابْنُ عُمَرَ ابْنَهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ وَيَتَدَاوَى مَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ طِيبٌ

1835. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ قَالَ لَنَا عَمْرٌو أَوَّلُ شَيْءٍ سَمِعْتُ عَطَاءً يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ ثُمَّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ حَدَّثَنِي طَاوُسٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ لَعَلَّهُ سَمِعَهُ مِنْهُمَا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور محرم ہونے کے باوجود ابن عمرؓ نے اپنے لڑکے کے داغ لگایا تھا اور ایسی دوا جس میں خوشبو نہ ہو اسے محرم استعمال کرسکتا ہےاس لڑکے کا نام واقد تھا۔ اس کو سعید بن منصور نے مجاہد کے طریق سے وصل کیا۔ دوا والا جملہ حضرت امام بخاری کا کلام ہے، ابن عمر رضی اللہ عنہما کے اثر میں داخل نہیں ہے۔

1835.

حضرت ابن عباس ؓ سےروایت ہے، انھوں نے فرمایاکہ رسول اللہ ﷺ نے حالت احرام میں پچھنے لگوائے۔ عمرو بن دینار کہتے ہیں کہ پھر میں نے انھیں یہ کہتے ہوئے سنا کہ مجھے طاؤس نے حضرت ابن عباس  ؓ کے واسطے سے یہ حدیث بیان کی تو میں نے خیال کیا کہ شاید انھوں نے ان دونوں حضرات سے یہ حدیث سنی ہوگی۔