قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ الحِجَامَةِ لِلْمُحْرِمِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَكَوَى ابْنُ عُمَرَ ابْنَهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ وَيَتَدَاوَى مَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ طِيبٌ

1836. حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ ابْنِ بُحَيْنَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ احْتَجَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ بِلَحْيِ جَمَلٍ فِي وَسَطِ رَأْسِهِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور محرم ہونے کے باوجود ابن عمرؓ نے اپنے لڑکے کے داغ لگایا تھا اور ایسی دوا جس میں خوشبو نہ ہو اسے محرم استعمال کرسکتا ہےاس لڑکے کا نام واقد تھا۔ اس کو سعید بن منصور نے مجاہد کے طریق سے وصل کیا۔ دوا والا جملہ حضرت امام بخاری کا کلام ہے، ابن عمر رضی اللہ عنہما کے اثر میں داخل نہیں ہے۔

1836.

حضرت ابن بحینہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے مقام لحیی جمل میں بحالت احرام سر کے درمیان سینگی لگوائی۔