قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ لُبْسِ السِّلاَحِ لِلْمُحْرِمِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ عِكْرِمَةُ: «إِذَا خَشِيَ العَدُوَّ لَبِسَ السِّلاَحَ وَافْتَدَى وَلَمْ يُتَابَعْ عَلَيْهِ فِي الفِدْيَةِ»

1844. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذِي الْقَعْدَةِ فَأَبَى أَهْلُ مَكَّةَ أَنْ يَدَعُوهُ يَدْخُلُ مَكَّةَ حَتَّى قَاضَاهُمْ لَا يُدْخِلُ مَكَّةَ سِلَاحًا إِلَّا فِي الْقِرَابِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

عکرمہ  نے کہا کہ اگر دشمن کا خوف ہو اور کوئی ہتھیار باندھے تو اسے فدیہ دینا چاہئے لیکن عکرمہ کے سوا اور کسی نے یہ نہیں کہا کہ فدیہ دے۔حافظ نے کہا عکرمہ کا یہ اثر مجھ کو موصولاً نہیں ملا۔ ابن منذر نے حسن بصری سے نقل کیا انہوں نے محرم کو تلوار باندھنا مکروہ سمجھا۔ ہتھیار بند ہونا اسی وقت درست ہے جب کسی دشمن کا خوف ہو جیسا کہ باب سے ظاہر ہے۔

1844.

حضرت براء بن عازب  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ جب رسول اللہ ﷺ نے ماہ ذوالقعدہ میں عمرہ کرنے کا ارادہ فرمایاتو اہل مکہ آپ کو مکہ میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کردیا حتی کہ آپ نے ان سے اس شرط پر صلح کی کہ ہتھیارنیام میں ڈال کر مکہ میں داخل ہوں گے۔