تشریح:
(1) شب قدر میں قیام سے مراد عبادت کرنا ہے، جس میں تراویح پڑھنا بھی شامل ہے۔ (2) امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے شب قدر کی قدرومنزلت کو ثابت کیا ہے کہ اس رات عبادت کرنے والا انسان اللہ کے ہاں قدرومنزلت والا ہو جاتا ہے اور اس کے جملہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ (3) قبل ازیں امام بخاری نے اس رات کا قیام کرنے کو ’’ایمان کا حصہ‘‘ قرار دیا تھا۔ (صحیح البخاري، الإیمان، حدیث:35) سلیمان بن کثیر کی متابعت کو امام ذہلی نے اپنی تالیف "زہریات" میں متصل سند سے بیان کیا ہے۔ (فتح الباري:324/4)