تشریح:
(1) سنن نسائی کی روایت میں ہے، حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں: رسول اللہ ﷺ جب اعتکاف بیٹھتے تو میرے حجرے کے دروازے پر ٹیک لگا کر کھڑے ہو جاتے تو میں آپ کا سر دھوتی جبکہ آپ کا باقی جسم مسجد ہی میں ہوتا تھا۔ (سنن النسائي، الطھارة، حدیث:277) (2) اس سے معلوم ہوا کہ معتکف آدمی، غسل نظافت کر سکتا ہے، اسی طرح خوشبو اور دیگر سامان زینت استعمال کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ آپ کا سر مبارک باہر نکالنا اس بات کی دلیل ہے کہ اعتکاف کے لیے مسجد کا ہونا بنیادی شرط ہے کیونکہ اگر ایسا نہ ہوتا تو سر باہر نکالنے کا تکلف نہ کیا جاتا۔ (فتح الباري:346/4)