تشریح:
جب بائع ( بیچنے والا) اور مشتری( خریدار)کسی بیع کا معاملہ کریں تو جب تک وہ مجلس عقد میں موجود رہیں گے بیع پختہ نہیں ہوگی ہاں،جب مجلس بر خاست ہوجائے تو بیع لازم سمجھی جائے گی۔اگر ان میں سے کسی کو دوران مجلس میں بیع پختہ یا فسخ کرنے کا اختیار دے دیا جائے اور وہ اپنے اختیارات کو استعمال کرکے دوران مجلس ہی میں بیع کو پختہ یا فسخ کردے تو اسے یہ حق حاصل ہے،اس کےلیے مجلس کی برخاستگی ضروری نہیں ہے۔یہ اختیار بائع اور مشتری دونوں میں سے کسی کو بھی حاصل ہوسکتا ہے۔ اس اختیار کو مشتری کے ساتھ خاص کرنا اور بائع کو اس الگ رکھنا صحیح نہیں کیونکہ حدیث کے الفاظ اس تفریق کی اجازت نہیں دیتے۔ امام بخاری ؒ نے بھی اسی بات کو ثابت کیا ہے۔