تشریح:
(1) صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ جو شخص غلہ خریدے اسے آگے نہ بیچے یہاں تک کہ اسے پوراپورا ماپ کرکےلےلے ۔(صحیح مسلم، البیوع، حدیث:3839(1525)) (2) اس سے معلوم ہوا کہ ماپ کردینا بائع کا کام ہے ۔مذکورہ عنوان بایں طور بھی ثابت ہوتا ہے کہ اس حدیث میں طعام کی بیع سے ممانعت ہے یہاں تک کہ قبضہ ہو اور قبضے کے بعد جب اسے آگے فروخت کرے گا تو ماپ کرکے دینا اس،یعنی فروخت کرنے والے کی ذمہ داری ہوگی۔(عمدة القاري:410/8) بہر حال وزن یا ماپ کی ذمہ داری فروخت کرنے والے پر ہے خریدار پر نہیں۔ اگر خود وزن کرکے نہیں دیتا تو وزن کرنے کی اجرت برداشت کرے گا۔