قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ الكَيْلِ عَلَى البَائِعِ وَالمُعْطِي)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: لِقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَإِذَا كَالُوهُمْ أَوْ وَزَنُوهُمْ يُخْسِرُونَ} [المطففين: 3] يَعْنِي: كَالُوا لَهُمْ وَوَزَنُوا لَهُمْ ، كَقَوْلِهِ: {يَسْمَعُونَكُمْ} [الشعراء: 72]: «يَسْمَعُونَ لَكُمْ» وَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ: «اكْتَالُوا حَتَّى تَسْتَوْفُوا» وَيُذْكَرُ عَنْ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ لَهُ: «إِذَا بِعْتَ فَكِلْ، وَإِذَا ابْتَعْتَ فَاكْتَلْ»

2126. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلَا يَبِعْهُ حَتَّى يَسْتَوْفِيَهُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ” جب وہ انہیں ناپ کر یا تول کر دیتے ہیں تو کم کر دیتے ہیں ” مطلب یہ ہے کہ وہ بیچنے والے خریدنے والوں کو ناپتے اور وزن کرتے ہیں۔ جیسے دوسری آیت میں کلمہ ” یسمعونکم “ سے مراد ہے ” یسمعون لکم “ ہے۔ ویسے ہی اس آیت میں کالوا ہم سے مراد کالوا لہم ہے۔ نبی کریمﷺنے فرمایا کہ کھجور ناپ لو اور اپنے اونٹ کی قیمت پوری بھر لو۔ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا، جب تو کوئی چیز بیچا کرے تو ناپ کے دیا کر اور جب کوئی چیز خریدے تو اسے بھی نپوا لیا کر۔ تشریح : آنحضرت ﷺ نے طارق عبداللہ محاربی اور ان کے ساتھیوں سے کھجور کے بدل میں ایک اونٹ خریدا تھا۔ ایک شخص کے ہاتھ اس کے پاس کھجور بھیجی اور یہ کہلا بھیجا کہ اپنا حق اچھی طرح ناپ لو۔ اس روایت سے یہ نکلا کہ ناپنا اسی کا کام ہے جو جنس دے۔ اس حدیث کو نسائی اور ابن حبان نے وصل کیا ہے۔ ( وحیدی )

2126.

حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے، کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص غلہ خریدے تو اس وقت تک اسے فروخت نہ کرے جب تک اس کو پوری طرح قبضے میں نہ لے لے۔‘‘