تشریح:
(1) عرب کے ہاں منیحہ کی دو قسمیں ہیں؛ ایک یہ کہ آدمی بطور انعام کسی کو کوئی چیز دے اور وہ اسی کی ہو جائے۔ دوسری یہ ہے کہ کوئی بکری یا اونٹنی صرف دودھ کے لیے کسی کو دے دے۔ وہ کچھ مدت تک اس کی اون اور دودھ استعمال کرے، پھر اصل مالک کو واپس کر دے۔ (2) اس حدیث میں مؤخر الذکر منیحہ کا بیان اور اس کی فضیلت ہے، چنانچہ ایک دیہاتی نے دوسرے مہاجرین کی طرح اپنا وطن چھوڑ کر مدینہ طیبہ میں رہنا چاہا تو آپ نے اسے روک دیا کیونکہ آپ کو اندازہ تھا کہ یہ ہجرت کی سختیوں کو برداشت نہیں کر سکے گا، اس لیے فرمایا: ’’اپنے گھر میں رہ کر نیکی کے کام کرتے رہو، تیرے لیے یہی کافی ہے۔‘‘ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ واقعہ فتح مکہ کے بعد کا ہے جب مکے سے مدینے کی طرف ہجرت کی فرضیت ختم ہو چکی تھی۔ واللہ أعلم