تشریح:
1۔اس مقام پر ایک اشکا ل ہے کہ رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ میں ربیع الاول کو آئے۔ اس وقت یہودیوں کا روزہ رکھنا کس طرح صحیح ہوسکتا ہے؟ اس کا جواب اس طرح دیا گیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو آئندہ سال محرم میں اس کا علم ہوا۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ یہودی شمس سال کے اعتبار سے روزہ رکھتے ہوں او راس سال عاشوراء کا روزہ ماہ ربیع الاول میں آیا ہو۔ 2۔ بہرحال اس حدیث میں رسول اللہ ﷺ کی مدینہ طیبہ تشریف آوری کا ذکر ہے۔ 3۔ رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی فرمایا تھا: ’’اگر میں زندہ رہا تو آئندہ سال نویں محرم کا روزہ رکھوں گا۔‘‘ لیکن آئندہ سال آنے سے پہلے ہی آپ اللہ کو پیارے ہوگئے۔ واللہ اعلم۔