تشریح:
1۔ حضرت رفاعہ بن رافع ؓ غزوہ بدر میں شریک تھے اور ان کے والد گرامی حضرت رافع ؓ بیعت عقبہ میں موجود تھے بعض اوقات باپ بیٹے میں مباحثہ شروع ہو جاتا کہ ان میں سے افضل کون ہے۔؟ حضرت رافع ؓ کا موقف تھا کہ عقبہ ثانیہ کی بیعت افضل عمل ہے کیونکہ یہ بیعت اسلام کی نشرو اشاعت اور رسول اللہ ﷺ کی کامیابی کا باعث تھی گویا اسلام کی بنیاد یہ ہے کہ جب کہ ان کے بیٹے حضرت رفاعہ ؓ کہتے تھے کہ غزوہ بدر میں شمولیت افضل عمل ہے کیونکہ اس کے متعلق رسول اللہ ﷺ کی صریح نص موجود ہے۔ یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہتا ہے عنایت کرتا ہے۔ (فتح الباري:390/7)
2۔بہر حال اس مباحثے میں حضرت رفاعہ ؓ حق بجانب تھے کیونکہ ان کے پاس رسول اللہ ﷺ کا فرمان تھا اور اس میں اجتہاد یا قیاس آرائی کو دخل نہ تھا جبکہ ان کے باپ کا موقف اجتہاد پر منبی تھا۔
3۔اگرچہ بیعت عقبہ اسلام کی نشرو اشاعت کی بنیاد ہے لیکن بعض اوقات فرع اپنی اصل سے بڑھ جاتی ہے جیسا کہ علم و فضل اوقات شاگرد اپنے استاد سے بڑھ جاتا ہے۔