قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَرَضِ النَّبِيِّ ﷺ وَوَفَاتِهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُمْ مَيِّتُونَ. ثُمَّ إِنَّكُمْ يَوْمَ القِيَامَةِ عِنْدَ رَبِّكُمْ تَخْتَصِمُونَ}.

4454. قَالَ الزُّهْرِيُّ: وَحَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ أَبَا بَكْرٍ خَرَجَ وَعُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ يُكَلِّمُ النَّاسَ فَقَالَ: اجْلِسْ يَا عُمَرُ، فَأَبَى عُمَرُ أَنْ يَجْلِسَ، فَأَقْبَلَ النَّاسُ إِلَيْهِ، وَتَرَكُوا عُمَرَ، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَمَّا بَعْدُ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ يَعْبُدُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِنَّ مُحَمَّدًا قَدْ مَاتَ، وَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ يَعْبُدُ اللَّهَ فَإِنَّ اللَّهَ حَيٌّ لاَ يَمُوتُ، قَالَ اللَّهُ: {وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ} [آل عمران: 144] إِلَى قَوْلِهِ {الشَّاكِرِينَ} [آل عمران: 144]، وَقَالَ: وَاللَّهِ لَكَأَنَّ النَّاسَ لَمْ يَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ أَنْزَلَ هَذِهِ الآيَةَ حَتَّى تَلاَهَا أَبُو بَكْرٍ، فَتَلَقَّاهَا مِنْهُ النَّاسُ كُلُّهُمْ، فَمَا أَسْمَعُ بَشَرًا مِنَ النَّاسِ إِلَّا يَتْلُوهَا فَأَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ المُسَيِّبِ، أَنَّ عُمَرَ قَالَ: «وَاللَّهِ مَا هُوَ إِلَّا أَنْ سَمِعْتُ أَبَا بَكْرٍ تَلاَهَا فَعَقِرْتُ، حَتَّى مَا تُقِلُّنِي رِجْلاَيَ، وَحَتَّى أَهْوَيْتُ إِلَى الأَرْضِ حِينَ سَمِعْتُهُ تَلاَهَا، عَلِمْتُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ مَاتَ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ ”آپ کو بھی مرنا ہے اور انہیں بھی مرنا ہے، پھر تم سب قیامت کے دن اپنے رب کے حضور میں جھگڑا کرو گے۔“

4454.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ جب آئے تو حضرت عمر ؓ لوگوں سے کچھ کہہ رہے تھے۔ حضرت ابوبکر ؓ نے فرمایا: اے عمر! بیٹھ جاؤ، لیکن حضرت عمر ؓ نے بیٹھنے سے انکار کر دیا۔ اس دوران میں لوگ حضرت عمر ؓ کو چھوڑ کر حضرت ابوبکر ؓ کے پاس آ گئے۔ آپ نے خطبہ مسنونہ کے بعد فرمایا: تم میں سے جو بھی محمد ﷺ کی عبادت کرتا تھا تو اسے معلوم ہونا چاہئے کہ حضرت محمد ﷺ کی وفات ہو چکی ہے اور جو اللہ کی عبادت کرتا تھا تو اللہ ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے، اسے کبھی موت نہیں آئے گی۔ اللہ تعالٰی نے خود فرمایا ہے: ’’محمد (ﷺ) صرف رسول ہیں۔ ان سے پہلے بھی کئی رسول گزر چکے ہیں۔۔ اور اللہ شکر ادا کرنے والوں کو اچھی جز دے گا۔‘‘ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! ایسا محسوس ہوا جیسے پہلے لوگوں کو معلوم ہی نہیں تھا کہ اللہ تعالٰی نے یہ آیت نازل کی ہے اور جب حضرت ابوبکر ؓ نے اس کی تلاوت کی تو اب سب لوگ اس آیت کو ان سے لے رہے ہیں۔ اب تو یہ حال تھا کہ میں جس شخص کو بھی سنتا وہی اس کی تلاوت کر رہا ہوتا۔ حضرت سعید بن مسیب نے کہا کہ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: اللہ کی قسم! مجھے اس وقت ہوش آیا جب میں نے حضرت ابوبکر ؓ کو اس آیت کی تلاوت کرتے سنا کہ نبی ﷺ کی وفات ہو گئی ہے۔ میں تو سکتے میں آ گیا اور مجھے ایسا محسوس ہوا کہ میری دونوں ٹانگیں لڑکھڑانے لگی ہیں اور میں زمین پر گر جاؤں گا۔