قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْحَى})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4857. حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ قَالَ سَأَلْتُ زِرًّا عَنْ قَوْلِهِ تَعَالَى فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْحَى قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى جِبْرِيلَ لَهُ سِتُّ مِائَةِ جَنَاحٍ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

تمہید کتاب (

باب: آیت (( قولہ فاوحٰی الی عبدہ ما اوحٰی )) کی تفسیریعنی”اللہ تعالیٰ نے اپنے بندے کی طرف وحی کی جو بھی وحی کی“۔

)
تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4857.

حضرت سلیمان شیبانی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے زر بن حبیش سے ان آیات کے متعلق پوچھا: ’’صرف دو کمانوں کا فاصلہ رہ گیا یا اس سے بھی کم، پھر اس نے اس (اللہ) کے بندے کی طرف وحی کی جو وحی کی۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے ہمیں خبر دی تھی کہ حضرت محمد ﷺ نے حضرت جبریل کو دیکھا تھا جن کے چھ سو پر تھے۔