تشریح:
1۔ حضرت قطبہ بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز فجر میں سورہ ق پڑھتے سنا، جب آپ (لَّهَا طَلْعٌ نَّضِيدٌ) پر پہنچے تو(نَّضِيدٌ) کو کھینچ کر ادا کیا۔ (السنن الکبری للبیهقي: 54/2 و فتح الباري:114/9)
2۔ مد کی دو قسمیں ہیں۔ ©۔ مد اصلی حروف مدہ کو کھینچ کر پڑھا جائے۔ ©۔ مد غیر اصلی: جب حرف مدہ کے بعد ہمزہ ہو تو اس اس کی دو صورتیں ہیں۔ ©۔ اگر حروف مدہ کے بعد ہمزہ اسی کلمے میں ہو تو اسے مد متصل کہا جا تا ہے، جیسے (مَآءٍ) اور سوّء ©۔ اگر حرف مدہ کے بعد ہمزہ دوسرے کلمے میں ہو تو اسے مد متصل کہا جاتا ہے، جیسے (إِلَّا أَنفُسَهُمْ) مد غیر اصلی کو خوب کھینچ کر پڑھنا چاہیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی حروف مدہ کو کھینچ کر پڑھتے تھے۔ (فتح الباري:114/9)