قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مَنْ خَيَّرَ نِسَاءَهُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {قُلْ لِأَزْوَاجِكَ إِنْ كُنْتُنَّ تُرِدْنَ الحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِينَتَهَا، فَتَعَالَيْنَ أُمَتِّعْكُنَّ وَأُسَرِّحْكُنَّ سَرَاحًا جَمِيلًا} [الأحزاب: 28]

5263. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَامِرٌ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ، عَنِ الخِيَرَةِ، فَقَالَتْ: «خَيَّرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَفَكَانَ طَلاَقًا؟» قَالَ مَسْرُوقٌ: «لاَ أُبَالِي أَخَيَّرْتُهَا وَاحِدَةً أَوْ مِائَةً، بَعْدَ أَنْ تَخْتَارَنِي»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور اللہ تعالیٰ کا سورۃ احزاب میں فرمان کہ آپ اپنی بیویوں سے فرمادیجئے کہ اگر تم دنیوی زندگی اور اس کا مزہ چاہتی ہو تو آؤ میں تمہیں کچھ متاع ( دنیوی ) دے دلاکر اچھی طرح سے رخصت کر دوں ۔

5263.

سیدنا مسروق سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے تخییر کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے ہمیں اختیار دیا تھا۔ کیا محض یہ اختیار دیا تھا۔ کیا محض یہ اختیار طلاق بن جاتا؟ سیدنا مسروق نے کہا: اگر اختیار کے بعد عورت میرا انتخاب کرے تو مجھے کوئی پروا نہیں چاہے میں ایک مرتبہ دوں یا سو مرتبہ۔