تشریح:
(1) جب بیوی خاوند کو اختیار کرے تو محض اختیار دینے سے طلاق واقع نہیں ہوتی ہاں، اگر وہ خود کو اختیار کرے تو طلاق ہو جائے گی۔ اس پر تقریباً تمام اہل علم کا اتفاق ہے۔
(2) حضرت علی رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ صرف اختیار دینے سے طلاق بائنہ ہو جاتی ہے، خواہ وہ خاوند کو اختیار کرے۔ (جامع الترمذي، الطلاق و اللعان، حدیث: 1179) لیکن مذکورہ احادیث اس موقف کی تردید کرتی ہیں۔ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی وضاحت کرنے کے بعد اپنے موقف سے رجوع کرلیا تھا۔ (فتح الباري: 457/9)