تشریح:
(1) معراض، اس لکڑی کو کہتے ہیں جس کا ایک کنارہ تیز ہوتا ہے یا تیز دھار لوہا لگا ہوتا ہے، اگر اس کی نوک یا تیز دھار اسے زخمی کر دے تو ذبیحہ ہے، اسے کھانا جائز ہے۔ اگر شکار کو وہ لکڑی چوڑائی کے بل لگے اور چوٹ لگنے سے وہ مر جائے تو وہ موقوذہ (مردار) کے حکم میں ہے۔ اس کا کھانا جائز نہیں ہے۔
(2) ان دونوں میں فرق یہ ہے کہ لکڑی کی نوک یا تیز دھار لگنے سے شکار کٹ جاتا ہے جبکہ چوڑائی کے بل لگنے سے شکار کٹتا نہیں بلکہ پھٹ جاتا ہے۔ کٹنے سے خون بہتا ہے تو ذبح کے حکم میں ہے جبکہ جلد پھٹ جانے سے ایسا نہیں ہوتا۔