قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ التَّلْبِيدِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5916. حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا بِعُمْرَةٍ وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِكَ؟ قَالَ: «إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي، وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلاَ أَحِلُّ حَتَّى أَنْحَرَ»

مترجم:

5916.

نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ حفصہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! کیا بات ہے کہ لوگوں نے عمرہ کر کے احرام کھول دیا لیکن آپ نے نہیں کھولا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے اپنے بالوں کو جمایا ہے اور اپنی قربانی کے گلے میں قلا دہ ڈالا ہے، اس لیے جب تک میں قربانی ذبح نہ کرلوں میں احرام نہیں کھولوں گا۔“