تشریح:
اس حدیث کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان ائمۂ مساجد کا بڑی سختی سے نوٹس لیا ہے جو دوران نماز میں اپنے نمازیوں کا خیال نہیں رکھتے بلکہ لمبی لمبی نمازیں پڑھا کر انہیں اس دینی فریضے سے متنفر کرتے ہیں۔ اس میں ہمارے لیے بہت بڑا سبق ہے کہ ہمیں دوران جماعت میں اپنے مقتدی حضرات کا خیال رکھنا چاہیے اور اپنی قراءت کو مختصر کرنا چاہیے، ہاں اگر کوئی اکیلا نماز پڑھ رہا ہو تو وہ لمبی قراءت کر کے اپنا شوق پورا کر سکتا ہے لیکن اسے دوران جماعت میں ایسا کرنے کی اجازت نہیں۔