تشریح:
(1) امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے طرزِ عمل سے عنوان کو ثابت کیا ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس وقت سرگوشی کی جب دوسرے کئی لوگ موجود تھے۔ اس طرز عمل سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر مجلس میں دو سے زیادہ لوگ ہوں تو انھیں اس قسم کی سرگوشی سے تکلیف نہیں ہوتی، ہاں اگر باقی ماندہ ایک شخص اجازت دے دے تو اس کی موجودگی میں بھی سرگوشی کرنا جائز ہوگا۔
(2) اگر دو آدمی خفیہ بات کر رہے ہوں تو تیسرے کو گھس کر بات سننا بھی جائز نہیں ہے جیسا کہ متعدد احادیث میں اس کی ممانعت مذکور ہے۔