قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ مَا يُحْذَرُ مِنْ زَهَرَةِ الدُّنْيَا وَالتَّنَافُسِ فِيهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6430. حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ قَيْسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ خَبَّابًا، وَقَدِ اكْتَوَى يَوْمَئِذٍ سَبْعًا فِي بَطْنِهِ، وَقَالَ: «لَوْلاَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا أَنْ نَدْعُوَ بِالْمَوْتِ لَدَعَوْتُ بِالْمَوْتِ، إِنَّ أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَضَوْا، وَلَمْ تَنْقُصْهُمُ الدُّنْيَا بِشَيْءٍ، وَإِنَّا أَصَبْنَا مِنَ الدُّنْيَا مَا لاَ نَجِدُ لَهُ مَوْضِعًا إِلَّا التُّرَابَ»

مترجم:

6430.

حضرت قیس کہتے ہیں کہ میں نے حضرت خباب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، انھوں نے (بیماری کیوجہ سے) اس دن اپنے پیٹ پر سات داغ لگائے تھے، انھوں نے کہا: اگر رسول اللہ ﷺ نے ہمیں موت مانگنے سے منع نہ کیا ہوتا تو میں ا پنے لیے موت کی دعا ضرور کرتا۔ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین گزر گئے لیکن دنیا نے ان کے ثواب میں کچھ کمی نہ کی، البتہ ہم نے دنیا میں اس قدر مال حاصل کیا کہ مٹی کے سوا اس کے لیے اور کوئی جگہ نہیں۔‘‘