تشریح:
1۔ترجمان وہ ہے جو ایک زبان کا مفہوم دوسری زبان میں بیان کرے۔ ترجمان ایک ہی کافی ہے جبکہ وہ ثقہ اور عادل ہو۔ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ، امام مالک رحمۃ اللہ علیہ اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کا یہی موقف ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا بھی یہی رجحان معلوم ہوتا ہے لیکن امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ جب حاکم وقت فریقین یا ایک فریق کی زبان نہ سمجھتا ہو تو دو عادل شخص بطور مترجم ضروری ہیں جو حاکم وقت کو ان کا ترجمہ کر کے بتائیں آخر میں بعض الناس سے امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے اس موقف کی تردید مقصود ہے۔
2۔یہاں سے ان لوگوں کا جواب ہو گیا جو کہتے ہیں کہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے بعض الناس کے الفاظ سے امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی تحقیر کی ہے کیونکہ اگر یہ کلمہ تحقیر کے لیے ہوتا تو آپ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے لیے اسے کیونکر استعمال کرتے۔
3۔دراصل اس مسئلے کی بنیاد یہ ہے کہ ترجمہ کرنا خبرہے یا شہادت اگر خبر ہے تو ایک ترجمان کافی ہے اگر شہادت ہے تو اس کے لیے دو ترجمہ کرنے والوں کا ہونا ضروری ہے جیسا کہ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا موقف ہے۔ بہرحال ترجمانی کے لیے ایک ہی شخص کافی ہے جیسا کہ درج ذیل حدیث سے ثابت ہوتا ہے۔